Maqalat-e-Hikmat 1-30 Abu Anees Muhammad Barkat Ali
Introduction
The book Maqalat-e-Hikmat by Abu Anees Muhammad Barkat Ali (R.A.) is a timeless source of wisdom that continues to inspire people worldwide. The first 30 maqalat (sayings) highlight patience, knowledge, honesty, and spirituality, offering guidance for believers in every era. These teachings are not bound to one time or culture; instead, they carry universal values that strengthen faith and character. In this blog, we will explore Maqalat-e-Hikmat 1-30, their key lessons, and their relevance to modern life.

قران کی تعمیل میں ڈرنا کفر اور مرنا شہادت ہے
_ کافر سے بدتر اور شہید سے بہتر کوئی موت نہیں

بلبل گایا کرتی ہے، پروانہ جلا کرتا ہے۔
گانا کبھی ختم نہیں ہوتا اور جلنا ایک دم کی بازی
الحمد للحي القيوم

گندگی نے کوے کو نکھا کر دیا
ورنہ وہ بھی ایک پرندہ ہے اور بار بھی۔

موتی ہر پرندے کی خوراک نہیں
_سیمرغ ہی موتی کھاتا اور پچاتا ہے

شیطان سالک تھا۔
اگر مجذوب ہوتا کبھی مردود نہ ہوتا۔

سالک پر حکم اور مجذوب پہ محبت غالب ہوتی ہے
حکم محبت کی کبھی برابری نہیں کر سکتا۔

خیالات جب پاک ہو جاتے ہیں متحد ہو جاتے ہیں
جب متحد ہو جاتے ہیں بلند ہو جاتے ہے
اور خیالات کی بلندی انسانی معراج کا ابتدائی مقام ہے ۔

اہل ذکر اللہ کی راہ میں مرے، اگر چہ اپنے بستر پر مرے۔
انہیں ایک خصوصی زندگی عطا ہے جو عام مردوں کو حاصل نہیں۔
پس ہم انہیں عام مردوں میں کیوں کر شمار کر سکتے ہیں؟
اللہ تعالیٰ نے فرمایا
وَلَا تَقُولُوا لِمَنْ يُقْتَلُ فِي سَبِيلِ اللهِ بَلْ أَحْيَاء وَلَكِن لا تَشْعُرُن
جو لوگ اللہ کی راہ میں مارے گئے اُنہیں مردہ مت کہو، بلکہ وہ زندہ ہیں لیکن تم اسے نہیں سمجھتے۔
البقره :۱۵۴

مردوں کی قبروں پر بے شک گنبد بنانا منع ہے
اور نہ ہی آج تک کبھی کسی نے کسی مردے کی قبر پر گنبد بنایا۔

مقربين حق حقیقتاً زندہ ہیں اگر چہ صورۃ زندہ نہیں۔

جس کی قبر زندہ ہے ، بے شک زندہ ہے ۔

اسی طرح ان کے اعراس باعث برکت، باعث رحمت
اور باعث تقویت دین و ایمان ہیں۔

کبھی مردوں کو بھی کسی نے یاد کیا ہے؟ اگر وہ زندہ نہ ہوتے، ان کی یاد زندہ نہ رہتی۔
صدیاں گذرنے کے باوجود کسی بھی دل سے ان کی یاد فراموش نہ ہوئی۔
ہر دل ان کی یاد میں مسرور اور ان کی محبت میں مخمور ہے۔
پھر کیوں کر ہم انہیں عام مردوں میں شمار کر سکتے ہیں؟

وہ اسلام کے شیدائی تھے۔
اسلام کو جو نازہ ان پر ہے کسی پہ بھی نہیں ۔

اُن کی یاد قوموں کی زندگی اور ان کا کردار مشعل راہ ہے ۔

اُن کی حیات جاودانی ہے جب تک دنیا ر ہے گی، ان کا نام رہے گا۔
یہی زندگی کی مراد اور یہی زندگی کی اصل ہے۔

جس نے انہیں مردہ کہا متعصب ہے
اور کوئی متعصب حقیقت کو نہیں پاسکتا۔

تعصب حسد کی ایک شدید قسم ہے
اور حسد نیکیوں کو ایسے جلا دیتا ہے
جیسے کہ آگ لکڑی کو۔

خالق مخلوق کے ہر اس کلام کو جس پہ کہ متکلم نے عملی نمونہ دیا ہو
نگار خانہ دہر میں خلق کی زبان پر زندہ اور قائم رکھتا ہے ۔

ہر قیمتی چیز، ہر جگہ ، ہر نظر سے اوجھل رکھی جاتی ہے ۔

آنکھ دیکھ سکتی ہے، بول نہیں سکتی۔ زبان بول سکتی ہے دیکھ نہیں سکتی۔
دل جان سکتا ہے نہ دیکھ سکتا ہے ، نہ بول۔

حسن جب تک معصوم رہتا ہے، برقرار رہتا ہے۔
نہ بے نور ہوتا ہے نہ بے قدر ۔

اللہ کو اپنے اس بندے پہ ناز ہوتا ہے اور صرف اُس بندے پر
جسے عطا و فضا میں کوئی تمیز نہ ہو، ہر حال میں جو بھی وارد ہو، راضی رہے،
کوئی اعتراض نہ کرے، اور یہ عمل ام العمل ہے

امن سے بہتر اور فساد سے بدتر اور کوئی چیز نہیں۔
سلوک کی راہ میں یقین سے بہتر اور کوئی چیز نہیں۔

ہر کمال کو زوال ہے ، مگر ادب۔

علم صفات تک اور عشق ذات تک پہنچاتا ہے ۔

موحد کے لیے اعلیٰ درجے کے تو کل اور متوکل
کے لیے اعلیٰ درجے کے ایمان کی ضرورت ہے۔

متوکل وہ ہے جس کو اللہ کی ربوبیت پر
ایسا تکیہ ہو جیسا کہ بچے کو ماں پہ ہوتا ہے۔

متوکلین کے لیے نہ وطن ہے نہ جائیداد ، نہ گھر نہ زر، صبح کی تو شام کا،
اور شام کی تو صبح کا نہ ذخیر ہو نہ فکر اور نہ ہی زندگی کی کوئی امید متوکلین
پرندوں کی طرح صبح بھوکے اُٹھتے اور شام کو سیر ہو کر واپس لوٹا کرتے ہیں۔

کرم لا محدود ہے۔ اگر کرم قدر کا مقدور ہوتا
محدود ہوتا اور اگر محدود ہوتا، ناقص ہوتا۔
Who was Abu Anees Muhammad Barkat Ali?
Abu Anees Muhammad Barkat Ali (R.A.) was a renowned Islamic scholar, spiritual guide, and Sufi saint of the 20th century. He dedicated his life to spreading the message of Islam through love, simplicity, and wisdom. His writings and sayings, especially Maqalat-e-Hikmat, remain a source of light for those seeking closeness to Allah.
What is Maqalat-e-Hikmat?
Maqalat-e-Hikmat literally means “Sayings of Wisdom.” It is a collection of short, powerful spiritual teachings given by Abu Anees Muhammad Barkat Ali (R.A.). Each maqala addresses an essential aspect of life—such as patience, gratitude, faith, truth, or humility—and guides how to live according to Islamic principles.
Key Themes of Maqalat-e-Hikmat 1-30
1. Patience & Gratitude
These maqalat remind us that patience (sabr) during hardships and gratitude (shukr) during blessings are the keys to true faith.
2. Knowledge & Wisdom
Knowledge without action is useless, and wisdom is the practical use of knowledge.
3. Faith & Trust in Allah
Trusting Allah (tawakkul) brings peace to the heart and removes unnecessary worries.
4. Truth & Honesty
Speaking the truth, even in difficulty, is one of the strongest signs of a believer.
5. Spiritual Discipline
Discipline in prayer, remembrance of Allah, and control of desires lead to spiritual strength.
Why These Sayings Are Still Relevant Today
Even though these maqalat were written decades ago, their wisdom remains timeless. In today’s world of stress and confusion, the teachings of Abu Anees Muhammad Barkat Ali (R.A.) provide guidance on how to balance spirituality with worldly life. They remind us to stay patient, remain truthful, and always keep faith in Allah.
Conclusion
Maqalat-e-Hikmat 1-30 by Abu Anees Muhammad Barkat Ali (R.A.) is a timeless guide for anyone seeking spiritual growth and inner peace. These sayings inspire us to live with patience, knowledge, and honesty, making them relevant for every generation. By reflecting on these words of wisdom, we can walk closer to the path of truth and gain success in both this world and the hereafter.



